ترک صدر کا 103 فوجی افسران اور اہلکاروں کو گرفتاری کرنے کو حکم

ترک صدر کا 103 فوجی افسران اور اہلکاروں کو گرفتاری کرنے کو حکمانقرہ:(10 نومبر 2018) ترک صدر طیب اردگان نے ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 103 فوجی افسران اور اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔دو سال قبل ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے اہم کرداروں کی گرفتاری کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس حوالے سے جاری نئی فہرست میں 103 فوجی اہلکاروں کا نام شامل کیا گیا ہے جن میں حاضر کرنل بھی شامل ہیں۔ ان فوجی اہلکاروں پر امریکا میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے ترک صدر کے مخالف اپوزیشن رہنما فتح اللہ گولن کے حامی ہونے کا الزام ہے۔ان افسران اور اہلکاروں نے فوجی بغاوت میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ ترک صدر کے حکم کے بعد پولیس نے ملک کے مختلف حصوں میں چھاپا مار کارروائی کرتے ہوئے 74 فوجی افسران اور سپاہیوں کو حراست میں لے لیا ہے جن میں کرنل اور لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر فائز حاضر افسران بھی شامل ہیں۔قبل ازیں 2016 میں ہی ناکام فوجی بغاوت کے بعد اپوزیشن رہنما فتح گولن کے سیکڑوں حامیوں، فوجی اہلکاروں، اپوزیشن رہنماؤں، صحافیوں اور غیر ملکی افراد کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے اکثر کو سزائیں بھی دی جا چکی ہیں۔