روسی کمپنی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی

اسٹیٹ گیس سسٹم اور گازپروم کمپنی میں معاہدہ طے پا گیا۔ بدھ کو پٹرولیم ڈویژن میں روسی وفد نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور روس کے مابین تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے متعلق امور زیر بحث آئے۔

اس موقع پر روسیروسی کمپنی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی وفد میں شامل گازپروم کمپنی کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے انٹر کارپوریٹ ایگریمنٹ پر دستخط کیے۔ معاہدے کے تحت روسی کمپنی گازپروم پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی۔ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے روس کی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ پاکستان اور روس کے مابین باہمی تعاون کے فروغ کا آئینہ دار ہے۔

یاد رہے کہ اس معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گا، ادھر اس بات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا کہ مشرق وسطیٰ سے پائپ لائن کے ذریعے برآمد کیا جانے والا یہ ایندھن ساؤتھ ایشین ممالک تک لے جایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں روسی کمپنی پاکستان میں گیس کی زیرزمین سٹوریج سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس معاہدے کے تحت روس پاکستان کو روزانہ 500 ملین سے ایک بلین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گا جو سمندری راستے سے پاکستان پہنچائی جائے گی جبکہ پائپ لائن کی تعمیر آئندہ 3 سے 4 سال کے دوران مکمل کر لی جائے گی۔

روسی وفد نے منصوبے کی تکمیل میں بھرپور تعاون اور معاونت فراہم کرنے پر وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس پاکستان کے انرجی سیکٹر میں تعاون جاری رکھے گا۔ روسی وفد کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کو روس کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے جو قبول کرتے ہوئے غلام سرور خان نے خیر سگالی کے جذبے کو سراہا۔