اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ سارے موسم ہمارے لیے باعثِ رحمت ہیں ۔سردیوں کو زحمت نہ سمجھیں

اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ سارے موسم ہمارے لیے باعثِ رحمت ہیں ۔سردیوں کو زحمت نہ سمجھیں ۔ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔موسم کے اعتبار سے اللہ نے ہمیں ایسی چیزیں کھانے کے لیے عطا کی ہیں کہ ہم سردی کی شدت اور اس کے مضر اثرات سے بچ کر اس موسم کا لطف اُٹھا سکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے موسمی پھلوں اور سبزیوں میں وہ غذائیت رکھی ہے کہ ہم سردیوں میں وہ توانائی حاصل کر سکتے ہیں ،جس کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے ۔
موسمی پھل اور سبزیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو کئی بیماریوں مثلاً نزلہ ،زکام ،کھانسی ،بخار اور نمونیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے ۔
”صفائی نصف ایمان ہے ۔“مگر اس کے باوجود ہمارے ہاں ایک غلط رجحان یہ بھی پایا جاتا ہے کہ موسمِ سرما میں کئی کئی دن نہانے سے گریز کیا جاتا ہے ۔

یہ فعل درست نہیں ۔
روزانہ دن میں ایک مرتبہ نہانا ضروری ہے ۔نیم گرم پانی سے نہانے کاعمل آپ کو نئے سرے سے تازہ دم اور چست بناتا ہے ۔نہانے سے دوران خون تیز ہوجاتا ہے ،جس کی وجہ سے آپ اپنے اندر نئی توانائی محسوس کرتے ہیں اور پھر نئے سرے سے کام کرنے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں ۔
موسمِ سرما میں جسم کی حرارت قائم رکھنے کے لیے مقوی غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔
خشک میوے جیسے بادام،پستہ،مونگ پھلی،چلغوزے ،اخروٹ ،کا جو وغیرہ جسم کی حرارت کو بحال رکھتے ہیں ۔اصلی گھی سے تیار کردہ حلوے میں بھی ان خشک میووں کو استعمال کر کے ذائقے اور غذائیت دونوں کا فائدہ اُٹھا یا جا سکتا ہے ۔
اس موسم میں گرم مشروبات کا استعمال بھی ضروری ہے ۔یخنی اور مختلف قسم کے سوپ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے ،تاکہ جسم کی قوت بحال ہو ۔
اندرونی طور پر جسمانی نظام کا مضبوط رہنا ضروری ہے ۔
موسمِ سرما کی مناسبت سے سبزیوں کا استعمال ضرور کریں ۔سرسوں کا ساگ،چولائی،بتھوا،گاجر ،مولی ،گوبھی وغیرہ اور پھلوں میں سیب ،کینو ،موسمی ،انار،ناشپاتی اور دیگر پھل توانائی پہنچانے والی قدرت کی سوغاتیں ہیں ،جنھیں موسمِ سرما میں کھا کر لطف اُٹھایا جا سکتا ہے ۔
سردیوں میں ہفتے میں دوبار مچھلی ضرور استعمال کرنی چاہیے۔
یہ ہمارے جسم کے نظام کو درست رکھتی ہے ۔مچھلی کا تیل بھی مفید ہے ۔سردیوں میں اس کا استعمال جسم کو ایسی توانائی فراہم کرتا ہے ،جس سے جسم کا مدافعاتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے ۔سرد موسم کی بیماریاں آسانی سے حملہ آور ہوتی ہیں ۔مچھلی کے تیل کی مدد سے سردی کے نزلہ زکام سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔اس تیل کے استعمال کا کوئی نقصان نہیں ۔مچھلی کے تیل کا سب سے بڑ ا فائدہ یہ ہے کہ یہ تیل تقریباً ہر مرض میں فائدہ دیتا ہے ۔
مچھلی کا تیل ،گولیوں ،کیپسول کی صورت میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
ہمارے ہاں سردیوں میں چائے کا فی کا رجحان بڑھ جاتا ہے ۔یاد رکھیے،زیادہ کیفین کا استعمال وقتی طور پر دماغ کو تیز رفتار بنا سکتا ہے ،مگر یہ عمل مثبت اور طویل مدت ہر گز نہیں ہوتا۔اگر دن میں تین کپ سے زیادہ کافی استعمال کرلی جائے تو خون میں شکر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور اُتنی ہی تیزی سے گر بھی جاتی ہے۔
اس لیے اعتدال سے کام لینا ضروری ہے ۔پاکستان میں چائے کا رجحان قہوہ کے مقابلے میں زیادہ ہے ۔عربوں میں قہوہ زیادہ استعمال کیا جاتا ہے ۔صحت کے لحاظ سے یہ زیادہ مفید بھی ہے ۔
اپنی سوچ کے انداز کو بدلیے اور اُن چیزوں کا انتخاب کیجیے،جس سے آپ ایک صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں ۔
سردیوں میں ورزش کو بھی اپنے معمولی میں شامل رکھیے،تاکہ سُستی اور کاہلی سے بچا جا سکے۔اپنا ہر کام خود کرنے کی عادت ڈالیں ۔سردیوں میں لحاف میں گھس کر دُبک کر بیٹھنے کے بجائے تازہ ہوا میں
جائیں ۔خوب چہل قدمی کریں اور اس موسم کا لطف اُٹھائیں ۔