12 سالہ لڑکے نے بچوں اور بالغوں کو پڑھانے کے لیے اپنا سکول کھول لیا

12 سالہ لڑکے نے بچوں اور بالغوں کو پڑھانے کے لیے اپنا سکول کھول لیا

ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے 12 سالہ لیونارڈو نیکانور ابھی سیکنڈری سکول میں پڑھتے ہیں لیکن اپنا مفت پرائیویٹ سکول بھی چلا رہے ہیں۔ اس سکول میں وہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی پڑھاتےہیں۔
لیونارڈو کو پڑھنا پسند ہے لیکن وہ اپنا تعلیم کا شوق دوسروں میں بھی منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ جب انہوں نے اپنے ساتھ پڑھنے والے بچوں کو تعلیم کےحصول کے لیے محنت کرتے اوربہت سے بچوں کو گلیوں میں آوارہ گردی کرتے دیکھا تو اس حوالے سے کچھ کرنے کا فیصلہ کیا۔


لیونارڈو کا گھر سان خوان کے نزدیکی ٹاؤن میں واقع ہے۔ پچھلے سال انہوں نے اپنی دادی رامونا سے کہا کہ وہ اپنا سکول چلانا چاہتے ہیں، اس لیے ان کی کچھ مدد کریں اور گھر کے ساتھ سکول کھلوا دیں۔ رامونا نے لیونارڈو کی بات مان لی۔

آج اُن کے سکول میں 40 بچے اور بڑے پڑھتے ہیں۔ لیونارڈو اس سکول میں پڑھاتے بھی ہیں اور اس کے پرنسپل بھی ہیں۔ انہیں فخر ہے کہ ان کے سکول کھولنے کے فیصلے سے بہت سے بچوں کی زندگیاں بدل گئی ہیں۔


لیونارڈو کا سکول گارے اور مٹی سے بنا تھا لیکن ہمسایوں اور لیونارڈو سے متاتر کچھ تنظیموں کی بدولت یہ دن بدن بہتر ہوتا جا رہا ہے۔
اس سکول میں بچوں کے لیے بینچ، لاکر، چھوٹی لائبریری، بلیک بورڈ اور گھنٹی بھی ہے۔ عام سکولوں کی طرح اس سکول میں بھی تعلیم کا آغاز قومی ترانے سے ہوتا ہے۔ لیونارڈو نے قومی ترانے کے لیے ایک ساؤنڈ سسٹم کا بندوبست بھی کر لیا ہے۔

لیونارڈو کے سکول کی سب سے اہم خصوصیت بہترین تعلیم اور دوسروں کی مدد کا جذبہ ہے۔ وہ اپنی دادی کے گھر سے 20 منٹ کی مسافت پر رہتے ہیں۔ وہ ہر روز، چاہے بارش ہو یا برف باری، سکول سے گھر آتے ہیں اور پھر اپنے ذاتی سکول میں پڑھانے کے لیے جاتےہیں۔ بعض اوقات جب کچھ بچے وقت پر کلاس نہ لے سکیں تو لیونارڈو رات میں بھی انہیں پڑھاتے ہیں تاکہ وہ کسی سے پیچھے نہ رہ جائیں۔ لیونارڈو کی دادی رامونا کا کہنا ہے کہ وہ کبھی بھی سکول سے چھٹی نہیں کرتے۔
لیونارڈو کے سکول بنانے کی کہانی نے ارجنٹائن میں لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔