میرے دروازے ہمیشہ عوام کے لئے کھلے ہوئے ہیں، عمر خان جمالی

میرے دروازے ہمیشہ عوام کے لئے کھلے ہوئے ہیں عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھتا ہوں صوبائی وزیر میر عمر خان جمالی،تفصیلات کے مطابق پریس کلب گنداخہ کے سرپرست اعلیٰ ایم یو قمبرانی ،صدر ماجد جمالی،سینئرصحافی سلیم گوپانگ سمیت گنداخہ کے شہریوں نے گزشتہ روز صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میر عمر خان جمالی سے جھٹ پٹ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ملاقات کے دوران گنداخہ شہر میں جو واپڈا اور بجلی کے صارفین کے درمیان مختلف قسم کے مسائل پیدا ہوئے تھے اس سلسلے میں صوبائی وزیر کو آگاہ کیا گیا کیونکہ واپڈا حکام نے گنداخہ شہر میں بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مختلف محلوں کے ٹرانسفارمر وں کی ایل ٹی لائنیں منقطع کی تھیں صوبائی وزیر نے پریس کلب اور شہریوں کی شکایات ہمدردی سے سنیں صوبائی وزیر نے ایکسئین واپڈا شبیر مستوئی کو حکم دیا کہ آپ گنداخہ کے صارفین کی شکایات کو فوری حل کریں اور کچھ وقت نکال کر گنداخہ جائیں اور انکے مسائل مستقل طور پر حل کرکے آئیں انہوں نے ایکسئین واپڈا کو ہدایت کی کہ کافی عرصے سے گنداخہ کا علاقہ غیر آباد ہے اور بلوں کی وصولی میں جس قدر بھی رعایت ہوسکے آپ فراہم کریں اس موقع پر ایکسئین واپڈا نے صوبائی وزیر کو بتایا پہلے بجلی کے صارفین کے بلوں کے بقایاجات میں فی بل پر پانچ ہزار روپے قسط مقرر کی تھی مگر ایم این اے صاحب میر خان محمد خان جمالی اور آپ کے حکم پر اب فی بل پر دو،دو ہزار روپے قسط مقرر کردی ہے صوبائی وزیر میر عمر خان جمالی کو گنداخہ کے صحافیوں نے بتایا کہ گنداخہ شہر کی بجلی 1975میں میر محمد مراد خان جمالی اور سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے سرکٹ ہاﺅس جیکب آباد میں اس دور کے وزیراعظم زوالفقار علی بھٹو سے منظور کروائی تھی اور گنداخہ کو بجلی فراہم کی گئی لیکن چوالیس سال کا عرصہ گزرنے کے بعد اب تک نہ نئے کھمبے لگائے گئے ہیں اور نہ ہی نئی تاریں لگیں ہیںاس سلسلے میں صوبائی وزیر میر عمر خان جمالی نے کہا کہ مجھ سے جتنا ہوسکے گا میں اس سلسلے میں مدد کروں گاانہوں نے مذید کہا کہ میں نے پہلے بھی علاقے کی خدمت کرتا رہا ہوں اب بھی میں حسب دستور نصیرآباد ،جعفرآباد،اور صحبتپور کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا میں عوامی آدمی ہوں میں عوام کے ساتھ رہنا پسند کرتا ہوں روجھان ہو یا کوئیٹہ ہو میرے دروازے ہمیشہ عوام کے لئے کھلے ہوئے ہیں عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھتا ہوں۔